مقبوضہ بیت المقدس، 2مارچ (آئی این ایس انڈیا) اسرائیل کے ریٹائرڈ فوجی اور انٹلی جنس عہدیداروں نے امریکی صدر جو بائیڈن کو ایک خط تحریر کیا ہے جس میں انھوں نے امریکی صدر کو ایران کے ساتھ نیوکلیئر معاہدے کی طرف لوٹنے سے خبردار کیا ہے۔
عہد
اسرائیلی خط کے مطابق:’’جوہری معاہدے کا احیاء دراصل اسرائیل کی بقا کے لیے خطرہ ہے۔‘‘ خط میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ ’’جوہری معاہدے کی طرف دوبارہ رجوع سے خطے میں جوہری ہتھیار بنانے کی دوڑ شروع ہو جائے گی۔
واضح رہے کہ اسرائیل سے بھیجے گئے اس خط پر کم سے کم ایک ہزار ریٹائرڈ فوجی اور خفیہ اداروں کے عہدیداروں کے دستخط موجود ہیں۔
’’جوہری معاہدہ ہو یا نہ ہو‘‘
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاو نے گذشتہ برس فروری میں اس رائے کا اظہار کیا تھا کہ ان کا ملک جارح اور انتہا پسند ایرانی حکومت کو نیوکلیئر ہتھیار حاصل کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دے گا۔
نیتن یاہو کے مطابق: ’’میں امریکی صدر جو بائیڈن کو بتا چکا ہوں کہ میں ایران کو جوہری معاہدے یا اس سے ہٹ کر کسی بھی تہران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکوں گا۔‘‘
یاد رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کی جانب سے 2015 میں ایران اور پانچ بڑی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے سے باہر نکلنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس معاہدے کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنا تھا، تاہم اس میں بیان کردہ متن اس ضمن میں ناکافی ضمانت فراہم کرتا ہے، اسی لیے امریکا نے ایران پر دوبارہ پابندیاں عاید کر کے معاہدے سے باہر نکلنے کا اعلان کیا۔
ایران نے امریکی فیصلے کے ردعمل کے طور پر اپنے جوہری پروگرام پر عائد کی جانے والی پابندیوں کا احترام کرنے سے انکار کر دیا۔
جو بائیڈن نے اعلان کیا تھا کہ امریکا جوہری معاہدے میں دوبارہ شمولیت کے لئے تیار ہے بشرطیکہ ایران معاہدے کی شرائط پر من وعن عمل کے لیے آمادگی ظاہر کرے۔